۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
پیر نورالحق قادری

حوزہ/ اسلام آباد میں منعقدہ کنونشن سے خطاب میں پیر نورالحق قادری کا کہنا تھا کہ آٹھ فقہوں میں سے کسی بھی فقہ کے ماننے والوں کو کافر قرار نہیں دیا جا سکتا، علماء کرام کا فرض ہے کہ وہ اس سازش کو ناکام بنائیں اور امت کے درمیان اتحاد پیدا کرنے کیلئے محراب و منبر کا استعمال کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے انکشاف کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر مقدس ہستیوں کے بارے میں توہین آمیز مواد اسرائیلی ایجنسی موساد کی جانب سے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پھیلایا جا رہا ہے، آٹھ فقہوں میں سے کسی بھی فقہ کے ماننے والوں کو کافر قرار نہیں دیا جا سکتا، علماء کرام کا فرض ہے کہ وہ اس سازش کو ناکام بنائیں اور امت کے درمیان اتحاد پیدا کرنے کیلئے محراب و منبر کا استعمال کریں، اسلامی نظریاتی کونسل کی تیار کردہ سفارشات محراب و منبر تک پہنچنی چاہییں، حکومت ہر قیمت پر اپنی رٹ برقرار رکھے گی۔ منگل کو اسلامی نظریاتی کونسل میں مختلف مسالک کے ماننے والوں کے درمیان روابط کے عنوان سے منعقدہ کنونشن میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ سے سوشل میڈیا پر مقدس ہستیوں کے بارے میں توہین آمیز گفتگو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پھیلائی جا رہی ہے۔ اس کے باوجود پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی چار عشروں پر محیط کوششیں ناکام ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں سنی، شیعہ، اہلحدیث اور بریلیوں کو آپس میں لڑانے کی کوششیں بھی ناکام ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ناسمجھ لوگ بغیر سوچے سمجھے لگ گئے ہیں، پاکستان کو لسانی، مذہبی، مسلکی اور علاقائی بنیادوں پر عدم استحکام کا شکار کرنے کی ہر سازش ناکام ہو چکی ہے، اب آخری کوشش شیعہ، سنی، بریلوی، دیوبندی اور سلفی کے درمیان فسادات پھیلانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل میں موساد کی ایک خاتون جعلی اکاﺅنٹ سے فرقہ وارانہ فسادات پھیلا رہی ہے، اسرائیل میں بیٹھی وہ خاتون عائشہ کا نام استعمال کر رہی ہے اور یہ خاتون بہت اچھی عربی بولتی ہے اور فرقہ وارانہ مواد سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دیتی ہے اور اس کے بعد شیعہ اور سنی خود اس مواد کو پھیلاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کنونشن کا مقصد یہ ہے کہ علماء کرام اور عوام کو اس سازش کے ہاتھوں استعمال ہونے سے بچایا جائے، فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے متحدہ علما بورڈ پنجاب، ملی یکجہتی کونسل اور بین المذاہب ہم آہنگی کمیٹی نے الگ الگ کوششیں کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل ان ساری کوششوں کو یکجا کر کے نئے قومی چارٹر کی شکل دے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .